Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے آغوش تصور میں تمہیں کیا دیکھا

فیض جھنجھانوی

میں نے آغوش تصور میں تمہیں کیا دیکھا

فیض جھنجھانوی

MORE BYفیض جھنجھانوی

    میں نے آغوش تصور میں تمہیں کیا دیکھا

    جگنو چمکا تو میں سمجھا ید بیضا دیکھا

    منکشف جب سبب پرسش اعمال ہوا

    حشر کو جلوہ گہہ وعدۂ فردا دیکھا

    میں نے ہر ماہ دوہفتہ کو بہ وقت پیری

    جلوۂ صبح میں کھویا ہوا تارا دیکھا

    لے کر انگڑائی اٹھی جب نگہ حسن طلب

    ذرے ذرے میں انہیں انجمن آرا دیکھا

    آج بھی بیٹھے ہوئے ہیں وہ پس پردۂ حشر

    دیکھا اے منتظر وعدۂ فردا دیکھا

    میرے نالے ادب آگاہ محبت نہ سہی

    آپ نے زخم جگر کیوں بہ تقاضا دیکھا

    جب ہوا انجمن گل میں ورود شبنم

    مرتسم دل پہ ترا نقش کف پا دیکھا

    نبض پر ہاتھ نظر سوئے فلک مہر بلب

    چارہ گر خیر تو ہے کچھ تو بتا کیا دیکھا

    فیضؔ کیا کیا دل امیں گاہ تصور نہ ہوا

    میں نے جب پہلوئے مہتاب میں تارا دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے