میں نے اپنی ہر مسکان کو دے ڈالا بن باس
میں نے اپنی ہر مسکان کو دے ڈالا بن باس
ہونٹوں کی اس اودھ پوری کے کوئی نہ آئے پاس
اپنی انا کی تارامتی کو کر ڈالا نیلام
وقت کے وشوامتر کو اب تو ہو جائے احساس
آنکھ پہ گاگل ہاتھ میں ڈگری خوابوں کے بازار
سونے کا مرگ دیکھ دیکھ کر ودیا ہوئی اداس
شکتی اور یدھشٹر میں اب کچھ بھی نہیں ہے فرق
دونوں نیای کے پالن ہارے دونوں دھرم کے داس
ٹائپ رائٹر گنگ محل ہے شبدوں کا دے دان
کاغذ اکشر اشکؔ و تبسم سبھی رچائیں داس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.