میں نے چاہا ہی نہیں مجھ کو صفائی دو تم
میں نے چاہا ہی نہیں مجھ کو صفائی دو تم
اپنی یادوں سے مگر مجھ کو رہائی دو تم
میری بس اتنی سی خواہش کو توجہ دے دو
روز جگتے ہی مجھے صبح دکھائی دو تم
اک بھرم رکھ لو یہی کہہ دو ملیں گے پھر سے
آس ہی باقی رہے ایسے وداعی دو تم
اب مرا من ہی نہیں اور غزل کہنے کا
تم ہو گزرا ہوا کل اب نہ سنائی دو تم
پیار کے روگ کی بس پیار دوا ہے تو پھر
لوٹ کر آؤ مجھے میری دوائی دو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.