میں نے چاہت کے گیت گائے تھے
میں نے چاہت کے گیت گائے تھے
سننے والے مگر پرائے تھے
عمر بھر کو خوشی کا روگ لگا
ایک دو دن کو مسکرائے تھے
راحتیں ہی نہ کر سکے حاصل
راحتوں کے محل بنائے تھے
میرے خوابوں کی روشنی میں کبھی
ان لبوں پر لبوں کے سائے تھے
کس نے کھینچیں جفا کی تلواریں
کس نے ارماں کے خوں بہائے تھے
بہہ رہی ہیں نشاط کی ندیاں
کیا اشارے تھے کیا کنائے تھے
میں نے چاہت کے آسماں پر دوست
چاند تاروں کے دف بجائے تھے
ہائے وہ دن جو تیرے ساتھ گئے
نغمہ و نور میں نہائے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.