Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے چپ کے اندھیرے میں خود کو رکھا اک فضا کے لیے

عزم بہزاد

میں نے چپ کے اندھیرے میں خود کو رکھا اک فضا کے لیے

عزم بہزاد

MORE BYعزم بہزاد

    میں نے چپ کے اندھیرے میں خود کو رکھا اک فضا کے لیے

    حجرۂ ذات میں روشنی لانے والی دعا کے لیے

    بے صدا ساعتوں میں سماعت کی رفتار رکنے کو تھی

    ایک آہٹ نے مجھ سے کہا جاگ جاؤ خدا کے لیے

    ایک دشمن نظر میری نرمی پہ ایمان لانے کو ہے

    میں عجب انتہا پر کھڑا ہوں کسی ابتدا کے لیے

    کوئی خوش قامتی آئینے کے مقابل سنبھلتی ہوئی

    کوئی تدبیر نظارہ سمٹی ہوئی اک ادا کے لیے

    ایک حیرت سے لپٹی ہوئی اک سبک دوشیٔ پیرہن

    مضطرب ہے اچانک بچھڑ جانے والی حیا کے لیے

    اک سفر حوصلے اور خواہش کی تصدیق کرتا ہوا

    ایک رستے پہ معدوم ہوتے ہوئے نقش پا کے لیے

    میری آنکھیں اور ان میں چمکتے ہوئے مستقل فیصلے

    جگمگاتے رہیں گے یوںہی آنے والی ہوا کے لیے

    اس سے پہلے کہ منزل اندھیروں میں تبدیل ہونے لگے

    قافلے سے کہو رہنما ڈھونڈ لے رہنما کے لیے

    وسعت آسماں صبح پرواز کا کوئی مژدہ سنا

    شاخ حسرت پہ بیٹھے ہوئے طائر بے نوا کے لیے

    ایک باغ تعلق کسی چشم حیراں میں آباد ہے

    اے خدا اس نظارے کو سرسبز رکھنا سدا کے لیے

    عزمؔ اس عرصۂ نا مرادی سے گھبرا کے یہ مت کہو

    ایسی بے رنگ سی زندگی کس لیے کس جزا کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے