Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے دیکھا ہے کیسا یہ سپنا نیا رات کے اس پہر

صبیح الدین شعیبی

میں نے دیکھا ہے کیسا یہ سپنا نیا رات کے اس پہر

صبیح الدین شعیبی

MORE BYصبیح الدین شعیبی

    میں نے دیکھا ہے کیسا یہ سپنا نیا رات کے اس پہر

    مجھ سے بچھڑا ہوا کوئی اپنا ملا رات کے اس پہر

    نیند کیوں اڑ گئی چین کیوں کھو گیا رات کے اس پہر

    یہ اچانک مرے ساتھ کیا ہو گیا رات کے اس پہر

    یوں لگا مجھ کو جیسے فضا خوشبوؤں سے مہکنے لگی

    پھر کسی کی گلی سے چلی ہے ہوا رات کے اس پہر

    دل میں جاگی ہے کیسی تمنا نئی خود میں حیران ہوں

    اک نئی آرزو نے مجھے چھو لیا رات کے اس پہر

    ایک منزل بسی تھی نگاہوں میں جانے وہ کیا ہو گئی

    اور خود بخود ایک گلشن بسا رات کے اس پہر

    اس کی بکھری ہوئی لٹ نے الجھائے رکھا مجھے اور میں

    چاہتا تھا ہٹا دوں نہ ممکن ہوا رات کے اس پہر

    اور کیا کیجئے گا صبیحؔ اس کی اب آپ منظر کشی

    پل جو آیا اور آ کر چلا بھی گیا رات کے اس پہر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے