میں نے دل بے تاب پہ جو جبر کیا ہے
میں نے دل بے تاب پہ جو جبر کیا ہے
خوں ہو کے میری آنکھوں سے اب چھوٹ بہا ہے
جس کو کسی آذر نے ہے پتھر سے تراشا
اب شومیٔ تقدیر سے وہ میرا خدا ہے
اس کے ستم و جور کا احساس کسے ہو
اس شوخ کی صورت ہی بڑی ہوش ربا ہے
مجھ بیکس و آوارہ کی پھر آ گئی شامت
سنتا ہوں کہ بستی میں کہیں قتل ہوا ہے
تم ان کو سزا کیوں نہیں دیتے کہ جنہوں نے
مجرم کا ضمیر اور سکوں لوٹ لیا ہے
اب دعویٔ انصاف کی اوقات کھلے گی
خود شیخ مرے شہر کا مختار بنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.