میں نے گھبرا کے جو بھیگے ہوئے لب چومے تھے
میں نے گھبرا کے جو بھیگے ہوئے لب چومے تھے
وقت رخصت ترے رونے کے سبب چومے تھے
اپنے ہونٹوں کے تقدس پہ بہت ناز نہ کر
تو نے پتھر کے تراشے ہوئے رب چومے تھے
اس کی آنکھوں سے جو رخسار پہ ڈھلکے آنسو
میں نے موتی کی طرح پیار سے سب چومے تھے
آسماں کو بھی تو معراج ملی جب اس نے
پاؤں انسان کے معراج کی شب چومے تھے
مجھ کو وحشی نہ سمجھ تیرے مہکتے ہوئے لب
میں نے غفلت میں بھی با حد ادب چومے تھے
لمس ابھی تک ہے مرے ہونٹوں پہ ان ہونٹوں کا
اور مجھے یہ بھی نہیں یاد کہ کب چومے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.