میں نے ہر بار یہ خطا کی ہے
میں نے ہر بار یہ خطا کی ہے
تیرے حق میں سدا دعا کی ہے
اپنی سچائیوں کی مجرم ہوں
جھوٹ سے آج ابتدا کی ہے
ہے عیاں مجھ پہ یہ وفا لیکن
بات میری نہیں خدا کی ہے
ہاتھ اٹھ کر گریں دعاؤں سے
میں نے ایسی بھی کیا خطا کی ہے
شعلہ شعلہ ہر اک گلستاں ہو
اب کے مرضی یہی ہوا کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.