میں نے ہر درد کو اک بیتی کہانی سمجھا
میں نے ہر درد کو اک بیتی کہانی سمجھا
خون جو آنکھ سے ٹپکا اسے پانی سمجھا
مجھ کو مغرور نہ سمجھے اے مری خاموشی
جا اسے گہرے سمندر کی روانی سمجھا
اپنے حالات سنائے تھے اسے شعروں میں
وہ مرے شعر کو اپنی ہی کہانی سمجھا
اپنے قاتل پہ مجھے رحم بہت آتا ہے
جذبۂ عشق کو معصوم نے فانی سمجھا
وہ ہے عمرانؔ سماجوں کے اصولوں کا غلام
اس کو ناحق نہ محبت کے معانی سمجھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.