Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے اک آواز سنی تھی کمرے میں خاموشی کی

یاسر رضا آصف

میں نے اک آواز سنی تھی کمرے میں خاموشی کی

یاسر رضا آصف

MORE BYیاسر رضا آصف

    میں نے اک آواز سنی تھی کمرے میں خاموشی کی

    میرے کان میں آ کر تیری یادوں نے سرگوشی کی

    کچھ تو گھر کا رستہ میں بھی اپنی دھن میں بھول گیا

    اور نشیلی آنکھوں نے بھی طاری کچھ مدہوشی کی

    ہم نے پھولوں سے مصرعوں کو خون دل سے یوں سینچا

    ساری عمر ہی خوشبو بانٹی ہم نے عطر فروشی کی

    اپنوں نے رازوں کی گٹھڑی بیچ چوراہے میں رکھ دی

    لوگوں نے تو بات اچھالی رب نے پردہ پوشی کی

    کتنے ہی ان دیکھے منظر مجھ سے باتیں کرتے ہیں

    جب بھی غزلیں پڑھتا ہوں میں ساغرؔ محسنؔ دوشیؔ کی

    ہم نے سوچا اور دھویں نے خد و خال بنا ڈالے

    ہم نے تیرا ہجر منایا کھل کر سگریٹ نوشی کی

    خوابوں کی دنیا سے آصفؔ اب تو باہر آ جاؤ

    تپتا سورج سر پر ہے اور باتیں راکا پوشی کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے