میں نے اک خواب کیا سنا ڈالا
میں نے اک خواب کیا سنا ڈالا
بھائیوں نے کنویں میں جا ڈالا
یار تم بھی عجب مداری ہو
سانپ رسی کو ہے بنا ڈالا
ایسی چائے کبھی نہ پی میں نے
سچ بتا تو نے اس میں کیا ڈالا
آنکھ بھر کے جب اس نے دیکھا تو
زرد موسم میں دل کھلا ڈالا
بس وہ نیکی ثواب بنتی ہے
دوش دریا جسے بہا ڈالا
میں کہیں لاپتہ نہ ہوں جاؤں
تو نے کس کھوج میں لگا ڈالا
کوئی سمجھے گا یا نہیں ارشدؔ
جو سنانا تھا وہ سنا ڈالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.