میں نے اک سلسلہ بنایا ہے
میں نے اک سلسلہ بنایا ہے
خود سے رشتہ نیا بنایا ہے
کچھ لکیریں ادھر ادھر کر کے
سوچتا ہوں کہ کیا بنایا ہے
جس کی وسعت کی حد نہیں محدود
دل نے وہ دائرہ بنایا ہے
کچھ کشش بھی رہے محبت میں
اس لئے فاصلہ بنایا ہے
چیر کر رات کے پہاڑوں کو
صبح کا راستہ بنایا ہے
کچھ نہ کہہ کر بھی کہہ دیا سب کچھ
خامشی کو صدا بنایا ہے
ہو کے گمراہ عقل سے سالمؔ
دل کو سب رہنما بنایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.