میں نے اس شعبدہ گر دل کو کہاں چھوڑ دیا
میں نے اس شعبدہ گر دل کو کہاں چھوڑ دیا
آپ کے مد مقابل کو کہاں چھوڑ دیا
جستجو ہے تو مگر یاد نہیں کس کی ہے
ذوق رہ گیر نے منزل کو کہاں چھوڑ دیا
کہہ گئیں کیا تری نظریں کہ ہے ویران سا دل
لا کے طوفان نے ساحل کو کہاں چھوڑ دیا
وہ نظر تیری جو مجھ پر نہ تھی اور مجھ پر تھی
تو نے اس خلوت محفل کو کہاں چھوڑ دیا
جل گئی شمع جو باقی نہ رہے پروانے
دل جلوں نے تری محفل کو کہاں چھوڑ دیا
یاں نہ امید کا گلشن ہے نہ ویرانۂ یاس
بے خودی تو نے مرے دل کو کہاں چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.