میں نے جو نام محبت سے پکارے سارے
میں نے جو نام محبت سے پکارے سارے
بن گئے وہ مری پلکوں کے ستارے سارے
عمر بھر کون بھلا ساتھ یہاں چلتا ہے
دو قدم کے ہیں مری جان سہارے سارے
کون بیٹھے گا یہاں اور کسے جانا ہے
جانتا ہوں تری آنکھوں کے اشارے سارے
کام آئیں گی کسی روز یہ میری غزلیں
پاس رکھنا یہ مرے غم کے شمارے سارے
تیری یادوں میں دیا ہجر پہ پہرا ہم نے
جاگتی آنکھوں سے دن رات گزارے سارے
میرے چندا نے ادھر چھت میں قدم کیا رکھا
دیکھنے آئے اسے چاند ستارے سارے
شب گئے دشت میں اک جشن بپا ہوتا ہے
آ نکلتے ہیں یہاں درد کے مارے سارے
تم نے چھوڑی نہ اگر سچ کی پرستش اظہرؔ
چھوڑ جائیں گے تمہیں یار تمہارے سارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.