Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے جنوں میں کیا کیا تجھ کو خدا بنا دیا

اوشا شفق

میں نے جنوں میں کیا کیا تجھ کو خدا بنا دیا

اوشا شفق

MORE BYاوشا شفق

    میں نے جنوں میں کیا کیا تجھ کو خدا بنا دیا

    نام ترا جہاں سنا سجدے میں سر جھکا دیا

    صدمۂ رنج و غم نہیں تجھ سے خزاں گلہ نہیں

    شکوہ ہے اس بہار سے جس نے چمن جلا دیا

    میرے لئے زمین بھی اور یہ آسمان بھی

    زیست کے اس احاطہ میں تم نے مجھے پھنسا دیا

    شکوے شکایتیں کہیں نالہ و اشک غم کہیں

    میں نے وفا کی راہ میں اپنا جو تھا لٹا دیا

    درد سے سینہ بھر اٹھا پلکیں بھی پھر سے نم ہوئیں

    پھر سے وہ یاد آ گیا پھر اسے بھلا دیا

    شہر وفا کی راہ میں ایک چراغ راہ تھا

    آندھیوں کے عتاب نے اس کو بھی اب سکھا دیا

    اب کوئی مدعا نہیں ہمت التجا نہیں

    دنیا نے مجھ کو کیا دیا خاک میں ملا دیا

    کافی نہیں مرا گلہ شکوۂ درد کے لئے

    آ کے مزار پر مرے آنسوؤں سے سجا دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے