میں نے کاغذ پہ سجائے ہیں جو تابوت نہ کھول (ردیف .. ا)
میں نے کاغذ پہ سجائے ہیں جو تابوت نہ کھول
جی اٹھے لفظ تو میں خوف سے مر جاؤں گا
کون خوشبو سے ہواؤں کا بدن چھینتا ہے
تو مرے ساتھ رہے گا میں جدھر جاؤں گا
ریگ ساحل سے رہی اپنی شناسائی تو پھر
ایک دن گہرے سمندر میں اتر جاؤں گا
چاند تاروں کی طرح میں بھی ہوں گردش میں رشیدؔ
ہاں اگر تو نے پکارا تو ٹھہر جاؤں گا
- کتاب : Fasiil-e-lab (Pg. 75)
- Author : Rashiid Qaisarani
- مطبع : Aiwan-e-urdu Taimuriya karachi (1973)
- اشاعت : 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.