Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے کب اپنی وفاؤں کا صلہ مانگا تھا

مہندر پرتاپ چاند

میں نے کب اپنی وفاؤں کا صلہ مانگا تھا

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    میں نے کب اپنی وفاؤں کا صلہ مانگا تھا

    اک تبسم ہی ترا بہر خدا مانگا تھا

    کیا خبر تھی کہ مری نیندیں اجڑ جائیں گی

    میں نے کھوئے ہوئے خوابوں کا پتا مانگا تھا

    دست گلچیں نے بھی گلشن سے وہی پھول چنا

    میں نے جس گل کے لیے دست صبا مانگا تھا

    شدت غم میں دعا کی تھی تجھے بھولنے کی

    اب بھرے زخم تو نادم ہوں یہ کیا مانگا تھا

    بس اسی بات پہ برہم ہے زمانہ مجھ سے

    اپنے بد خواہوں کا بھی میں نے بھلا مانگا تھا

    اک گزارش بھی نہ ہو پائی قبول اس کے حضور

    غالباً میں نے ہی کچھ حد سے سوا مانگا تھا

    چوڑیاں ٹوٹیں تو زخموں سے لہو رنگ ہوئی

    جس ہتھیلی نے ذرا رنگ حنا مانگا تھا

    تو نے ہر غم سے نوازا ہے ترا خاص کرم

    مجھ کو تو یہ بھی نہیں یاد کہ کیا مانگا تھا

    آفتیں سہنے کا یارا بھی تو دیتا یار اب

    اور تو کچھ بھی نہیں اس کے سوا مانگا تھا

    یہ الگ بات ملا کرب مسلسل ورنہ

    ہم نے جو مانگا وہ بہ صدق و صفا مانگا تھا

    ذہن پر چاندؔ پھر اک برق سی لہرانے لگی

    دل نے ماضی کے نہاں خانوں سے کیا مانگا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے