میں نے کب رکھنا تھا اس بت کو خدا سے پہلے
میں نے کب رکھنا تھا اس بت کو خدا سے پہلے
کاش مجھ پر یہ کھلا ہوتا قضا سے پہلے
کتنی پاتال سراؤں میں بھٹکتا رہا ہوں
راحت جاں تری آرام سرا سے پہلے
ہم وہ خوشبو ہیں جو یکتائی کی خو رکھتے ہیں
رابطے توڑ کے آ باد صبا سے پہلے
دل ترے کفر پہ حیران نہیں ہے مرے دوست
لا کی منزل بھی ہے اقرار وفا سے پہلے
اب ضروری ہے سو ہے درد برتنے کا ہنر
چپ کے ارکان ادا کیجے صدا سے پہلے
تو ضرورت ہر اک ایجاد کی ماں ہے یعنی
زخم ایجاد کیا اس نے دوا سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.