Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے کہا تھا آج نہ جائیں گھوڑے بے حد تھکے ہوئے ہیں

معین نظامی

میں نے کہا تھا آج نہ جائیں گھوڑے بے حد تھکے ہوئے ہیں

معین نظامی

MORE BYمعین نظامی

    میں نے کہا تھا آج نہ جائیں گھوڑے بے حد تھکے ہوئے ہیں

    اس نے کہا تھا جانا طے ہے دشمن پیچھے لگے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا دائیں طرف کی گھاٹی میں ہم چھپ جاتے ہیں

    اس نے کہا تھا نا ممکن ہے تیروں میں ہم گھرے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا غار میں کاٹیں ہجرت رت کی پہلی راتیں

    اس نے کہا تھا اس کے بلوں میں سانپ اور بچھو چھپے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا پیاس کے مارے کالی ریت پہ مر جائیں گے

    اس نے کہا تھا ٹھیک ہے لیکن دو مشکیزے بھرے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا اس سے آگے چھپنے کی کیا صورت ہوگی

    اس نے کہا تھا ڈرتے کیوں ہو آگے قلعے بنے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا دو ہی ہیں ہم شہر ستم سے جانے والے

    اس نے کہا تھا بستی میں کچھ اور بھی ساتھی رکے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا سنتے ہو تم پیچھے پیچھے آتی ٹاپیں

    اس نے کہا تھا ہم بھی عجب ہیں دو راہے پر رکے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا اب کیا ہوگا دشمن سر پر آ پہنچا ہے

    اس نے کہا تھا غار کے منہ پر لاکھوں جالے تنے ہوئے ہیں

    میں نے کہا تھا یہ تو بتاؤ کس کی طرف مہمانی ہوگی

    اس نے کہا تھا یثرب والے اک دوجے سے بڑھے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے