Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے کل پاؤں ترے شہر میں کیا رکھا تھا

دل سکندرپوری

میں نے کل پاؤں ترے شہر میں کیا رکھا تھا

دل سکندرپوری

MORE BYدل سکندرپوری

    میں نے کل پاؤں ترے شہر میں کیا رکھا تھا

    دل کی ہر موج نے طوفان اٹھا رکھا تھا

    لوگ بخشش کی دعا مانگ رہے تھے جس شب

    میں نے ہونٹوں پہ ترا نام سجا رکھا تھا

    کشتیاں اپنی تھکن آج اتاریں کیسے

    آج ساحل نے بھی طوفان چھپا رکھا تھا

    تو تو دریا ہے مری پیاس سے کیا الجھے گا

    ٹھوکروں میں مری کل کرب و بلا رکھا تھا

    میرے فن نے مجھے بخشی ہے ادب میں شہرت

    ورنہ دنیا نے مرا نام دبا رکھا تھا

    دھوپ نفرت کی جڑیں کاٹ رہی ہے اس کی

    ہم نے جو پیڑ محبت کا لگا رکھا تھا

    دل اندھیروں کا گزر کیسے وہاں ہو جاتا

    ہم نے آنگن میں چراغوں کو جلا رکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے