Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے خود پنجرے کی کھڑکی کھولی ہے

عشرت معین سیما

میں نے خود پنجرے کی کھڑکی کھولی ہے

عشرت معین سیما

MORE BYعشرت معین سیما

    میں نے خود پنجرے کی کھڑکی کھولی ہے

    چڑیا اپنے آپ کہاں کچھ بولی ہے

    سورج نے جنگل میں ڈیرے ڈالے ہیں

    پت جھڑ نے بھی کھیلی آنکھ مچولی ہے

    یوں باہیں پھیلائے ملتی ہے آ کر

    بارش جیسے مٹی کی ہمجولی ہے

    ہائے تشخص کی ماری اس دنیا میں

    سب کی اپنی ریتی اپنی بولی ہے

    دیپ جلائے رستہ تکتی رہتی ہوں

    وہ آئے تو عید دوالی ہولی ہے

    اس کا لہجہ رات کی رانی کے جیسا

    اف اس نے یہ کیسی خوشبو گھولی ہے

    کیسی گرانی ہے عزت کی روٹی میں

    اس سے سستی اک بندوق کی گولی ہے

    پوچھ رہی ہے اپنی ماں سے اک بیٹی

    بیاہ کے معنی زیور لہنگا چولی ہے

    کب سے لے کر آس کرم کی یا اللہ

    تیرے در پہ اپنی پھیلی جھولی ہے

    خود غرضی کے دور میں سیماؔ رشتوں سے

    امیدیں رکھتی ہے کتنی بھولی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے