میں نے پہلو میں اسے ایسے بٹھا رکھا ہے
میں نے پہلو میں اسے ایسے بٹھا رکھا ہے
جس طرح چاند کو بانہوں میں چھپا رکھا ہے
دیکھ کے اس پہ عنایت یہ سبھی کہتے ہیں
تو نے اس کو تو بڑا سر پہ چڑھا رکھا ہے
دل کشی کیوں نہ نظر آئے مرے چہرے پر
تاج چاہت کا مرے سر پہ سجا رکھا ہے
وہ طبیعت کا ذرا ایک الگ بندہ ہے
ایک دنیا سے اسے میں نے بچا رکھا ہے
کیوں کر آئے گی یہ پوشاک مری سب کو پسند
اس میں تو عشق کا پیوند لگا رکھا ہے
نازؔ کرتا تھا مرے گھر میں جو جلنے پہ کبھی
بام کا وہ بھی دیا میں نے بجھا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.