میں نے پوچھا تھا کہ بارش بھی کہیں ہوتی ہے
میں نے پوچھا تھا کہ بارش بھی کہیں ہوتی ہے
کھول کے زلف وہ بولے کہ یہیں ہوتی ہے
ایک چہرہ ہے جسے دیکھ نہیں پاتا ہوں
ہار ایسی ہے کہ برداشت نہیں ہوتی ہے
ڈھونڈھنا ہم کو وہیں اس نے جہاں چھوڑا ہو
اس کی رکھی ہوئی ہر چیز وہیں ہوتی ہے
ہم مسیحا تھے سبھی کے سو رہے تنہا ہم
کیمرے کی کوئی تصویر کہیں ہوتی ہے
خواہشیں آپ کی ڈکورتھ لوئس جیسی ہیں
دل ناداں کو سمجھ اس کی نہیں ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.