میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں
میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں
دھوپ کی بارش ہے لیکن دور تک سایہ نہیں
پی لیا جام شہادت سارے اہل بیت نے
پر یزیدی لشکروں کو رحم تک آیا نہیں
فقر بھی دیکھیں ذرا خاتون جنت کا جناب
اپنے کاموں کے لیے رکھا کوئی دایہ نہیں
وہ بھٹکتے ہیں جہالت کے اندھیروں میں یہاں
پاس جن کے علم کا تھوڑا بھی سرمایہ نہیں
اپنے رب سے ہو محبت یہ بھی کہتی ہے حدیث
آپ نے اس بات پر تو غور فرمایا نہیں
اپنے سب اعمال کا محشر میں دنیا ہے جواب
ہم نے رہبر آج تک اس بات کو سوچا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.