میں نے رکھا ہے جسے آنکھ میں دنیا کر کے
میں نے رکھا ہے جسے آنکھ میں دنیا کر کے
مجھ کو اک روز چلا جائے گا تنہا کر کے
میرے ہونے کا تصور ہی مجھے دے دیتا
وہ جو بیٹھا ہے مری ذات پہ قبضہ کر کے
میں نے سوچا ہے اسے گفٹ میں آنکھیں دوں گا
اس نے سوچا ہے مجھے جائے گا اندھا کر کے
زاویہ اس کا مرا ایک نہیں ہو سکتا
دیکھتا ہے وہ مجھے آئنہ ترچھا کر کے
اس لئے بھی میں امیروں کو نہیں پوچھوں گا
آ تو جائیں گے مگر آئیں گے نخرہ کر کے
میرا اس مر چکے انسان سے رشتہ تو نہیں
پھر بھی بہتر ہے کہ گھر جاؤں میں تیجا کر کے
میں کہ بد کار ترا دھیان نہیں رکھ پاتا
تو کہ رکھ دے ہے مری ذات منزہ کر کے
اس نے شارقؔ سے بہت دور بسائی دنیا
سوچا مر جائے گا اس بات پہ چنتا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.