Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے رکھا ہے جسے آنکھ میں دنیا کر کے

شارق قمر

میں نے رکھا ہے جسے آنکھ میں دنیا کر کے

شارق قمر

MORE BYشارق قمر

    میں نے رکھا ہے جسے آنکھ میں دنیا کر کے

    مجھ کو اک روز چلا جائے گا تنہا کر کے

    میرے ہونے کا تصور ہی مجھے دے دیتا

    وہ جو بیٹھا ہے مری ذات پہ قبضہ کر کے

    میں نے سوچا ہے اسے گفٹ میں آنکھیں دوں گا

    اس نے سوچا ہے مجھے جائے گا اندھا کر کے

    زاویہ اس کا مرا ایک نہیں ہو سکتا

    دیکھتا ہے وہ مجھے آئنہ ترچھا کر کے

    اس لئے بھی میں امیروں کو نہیں پوچھوں گا

    آ تو جائیں گے مگر آئیں گے نخرہ کر کے

    میرا اس مر چکے انسان سے رشتہ تو نہیں

    پھر بھی بہتر ہے کہ گھر جاؤں میں تیجا کر کے

    میں کہ بد کار ترا دھیان نہیں رکھ پاتا

    تو کہ رکھ دے ہے مری ذات منزہ کر کے

    اس نے شارقؔ سے بہت دور بسائی دنیا

    سوچا مر جائے گا اس بات پہ چنتا کر کے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے