میں نے روکا بہت پر گئے سب کے سب
میں نے روکا بہت پر گئے سب کے سب
جانے پھر کیا ہوا ڈر گئے سب کے سب
دوست کیا اب تو دشمن بھی مفقود ہیں
بات کیا ہے کہاں مر گئے سب کے سب
ہر قدم پر زمانہ مخالف رہا
کام اپنا مگر کر گئے سب کے سب
دن میں سورج کے تھے ہم سفر دن ڈھلے
لے کے مایوسیاں گھر گئے سب کے سب
پیڑ سوکھے تھے قدرت بھی تھی مہرباں
آج پھل پھول سے بھر گئے سب کے سب
کیا خطا تھی کسی نے بتایا نہیں
مجھ پہ الزام کیوں دھر گئے سب کے سب
آپ تنہا بچے ہیں مری بزم میں
ورنہ جاویدؔ اختر گئے سب کے سب
- کتاب : Neend Shart Nahin (Pg. 121)
- Author : Khawaja Jawed Akhtar
- مطبع : Shabkhoon Kitabghar Allahabad (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.