میں نے سوچا تھا مجھے مسمار کر سکتا نہیں
میں نے سوچا تھا مجھے مسمار کر سکتا نہیں
عکس تو مجھ پر پلٹ کر وار کر سکتا نہیں
آئنہ ظاہر تو کر سکتا ہے خد و خال کو
آئنہ احساس کا اظہار کر سکتا نہیں
میری چاہت اور ہے میرے مسائل اور ہیں
خود کو میں ہر بات پر تیار کر سکتا نہیں
خود سے سمجھوتا کیا ہے زندگی کے نام پر
اس سے بڑھ کر زندگی کو پیار کر سکتا نہیں
یا تو اپنے جسم کی حد سے نکلنا چھوڑ دے
سایہ ہے تو دھوپ سے انکار کر سکتا نہیں
کشتیاں بھی چاہئے اور ناخدا بھی چاہئے
تو سمندر تیر کر تو پار کر سکتا نہیں
اس سے بہتر ہے کہ یہ عزم سفر ہی چھوڑ دے
راستے کو تو اگر ہموار کر سکتا نہیں
- کتاب : Bechehragi (Pg. 115)
- Author : bharat bhushan pant
- مطبع : Suman prakashan Alambagh,Lucknow (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.