Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے تری بستی کے یہ دیکھے ہیں نظارے

عرفان اعظمی

میں نے تری بستی کے یہ دیکھے ہیں نظارے

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    میں نے تری بستی کے یہ دیکھے ہیں نظارے

    مہوے کے درختوں سے ٹپکتے ہیں ستارے

    رہنے دے اسی طرح فلک کے یہ نظارے

    دامن پہ چھٹک یوں کہ بکھر جائیں ستارے

    موجوں کی روانی میں تجھے دیکھ رہا ہوں

    بیٹھا ہوں بڑی دیر سے دریا کے کنارے

    بڑھ جائے گی دو چار برس اور مری عمر

    دو چار گھڑی تو جو مرے ساتھ گزارے

    تم کیسے سپیرے ہو نہ منتر ہے نہ تریاق

    جھولی میں لیے پھرتے ہو سانپوں کے پٹارے

    ہم توڑ چکے ہیں جسے بے کار سمجھ کر

    دیوار کھڑی تھی انہیں اینٹوں کے سہارے

    اتنا تو بتانا کہ نمازی بھی کوئی ہے

    اونچے ہیں ترے گاؤں کی مسجد کے منارے

    اللہ بھی رزاق ہے بندہ بھی سخی ہے

    مر جاتے ہیں عرفانؔ بہت بھوک کے مارے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے