Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے اسی سے ہاتھ ملایا تھا اور بس

ارشد محمود ارشد

میں نے اسی سے ہاتھ ملایا تھا اور بس

ارشد محمود ارشد

MORE BYارشد محمود ارشد

    میں نے اسی سے ہاتھ ملایا تھا اور بس

    وہ شخص جو ازل سے پرایا تھا اور بس

    لمبا سفر تھا آبلہ پائی تھی دھوپ تھی

    میں تھا تمہاری یاد کا سایہ تھا اور بس

    حد نگاہ چار سو کرنوں کا رقص تھا

    پہلو میں چاند جھیل کے آیا تھا اور بس

    اک بھیڑیا تھا دوستی کی کھال میں چھپا

    اس نے مرے وجود کو کھایا تھا اور بس

    پھر یوں ہوا ہوائیں تھیں رقصاں تمام رات

    اک طاقچے میں دیپ جلایا تھا اور بس

    دونوں طرف کی رنجشیں اشکوں میں بہہ گئیں

    اک شخص میرے خواب میں آیا تھا اور بس

    اس کارزار زیست میں ہم نے تمام عمر

    ارشدؔ کسی کا عشق کمایا تھا اور بس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے