Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے یہ جب سنا تو مرا دل دہل گیا

محسن آفتاب کیلاپوری

میں نے یہ جب سنا تو مرا دل دہل گیا

محسن آفتاب کیلاپوری

MORE BYمحسن آفتاب کیلاپوری

    میں نے یہ جب سنا تو مرا دل دہل گیا

    سورج کا جسم آگ کی لپٹوں سے جل گیا

    موسم نے ایسی آگ لگائی تھی رات میں

    میرے بدن میں خون تھا جتنا ابل گیا

    سوکھے لبوں کی پیاس بجھانے کے واسطے

    کل رات چاند برف کی صورت پگھل گیا

    منظر عجب یہ دیکھ کے حیرت زدہ ہیں پھول

    شبنم کا پاؤں دھوپ کی شدت سے جل گیا

    تعبیر کی ہتھیلیاں پیلی نہ ہو سکیں

    اک خوف میرے خواب کے سر کو کچل گیا

    پرچھائیوں نے عکس کے کپڑے پہن لیے

    آئینہ جب سے سنگ کے پیکر میں ڈھل گیا

    کیسے بتائیں تجھ کو کہ تیری تلاش میں

    سایہ ہمارے جسم کا پیدل نکل گیا

    ہونٹوں سے تیرے لفظوں کے بادل برس گئے

    خاموشیوں کا دشت سکوں تھا جو جل گیا

    جلتے ہوئے چراغ پہ جوں ہی نظر پڑی

    کچھ سر پھری ہواؤں کا لہجہ بدل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے