Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں پہنچا اپنی منزل تک مگر آہستہ آہستہ

عبدالمنان طرزی

میں پہنچا اپنی منزل تک مگر آہستہ آہستہ

عبدالمنان طرزی

MORE BYعبدالمنان طرزی

    میں پہنچا اپنی منزل تک مگر آہستہ آہستہ

    کیا ہے پورا اک مشکل سفر آہستہ آہستہ

    نہیں آساں حریم ناز تک کی تھی رسائی بھی

    ہوئے تسخیر لیکن بام و در آہستہ آہستہ

    متاع عزم محکم ہی کا اس کو معجزہ کہئے

    کہ منزل بن گئی خود رہ گزر آہستہ آہستہ

    بہت ہی سخت گرچہ زندگی کے معرکے تھے بھی

    کھلا ہے مجھ پہ ہر باب ظفر آہستہ آہستہ

    رہا ہے رشتہ ایسا سنگ و تیشہ سے کہ لے آیا

    میں جوئے شیر اک شیریں کے گھر آہستہ آہستہ

    ہنر ایسا چراغوں کے دھواں پینے سے آیا ہے

    کہ شبنم میں بدل جاتے شرر آہستہ آہستہ

    نہیں کچھ کام آئی ہے کسی کی کیمیا سازی

    بنے قطرے پسینے کے گہر آہستہ آہستہ

    ستاروں کو بنانا آفتاب آساں نہیں ہوتا

    کئے کچھ معرکے ایسے بھی سر آہستہ آہستہ

    ستائش نکتہ چینی اور صلے سے بے نیازانہ

    میں بس چلتا رہا اپنی ڈگر آہستہ آہستہ

    فقط اک سعئ پیہم زندگی کا اپنی عنواں ہے

    شب تاریک سے پھوٹی سحر آہستہ آہستہ

    فلک کے چاند تاروں سے رقابت بھی نہیں لیکن

    کیا دامن کو خود رشک قمر آہستہ آہستہ

    گل و غنچہ کہ رنگ و بو میں پا لیتا ہوں سب ان میں

    کھلے ہیں اس طرح داغ جگر آہستہ آہستہ

    حصار ناشناساں ہو کہ بزم نکتہ چیناں ہو

    مجھے آ ہی گیا کرنا بسر آہستہ آہستہ

    میں دلی لکھنؤ میں گرچہ پہلے ہی سے تھا لیکن

    ہوا ہوں گھر میں طرزیؔ معتبر آہستہ آہستہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے