Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں پجاری تھا مگر میرا کوئی مندر نہ تھا

سلیم بیتاب

میں پجاری تھا مگر میرا کوئی مندر نہ تھا

سلیم بیتاب

MORE BYسلیم بیتاب

    میں پجاری تھا مگر میرا کوئی مندر نہ تھا

    جو بھی تھا پہلو میں میرے وہ مرا دلبر نہ تھا

    کس قدر دل کش لگیں سپنے میں گلیاں شہر کی

    کھل گئی جب آنکھ تو پھر وہ حسیں منظر نہ تھا

    جانے کیا شے دل کے آئینے کے ٹکڑے کر گئی

    دیکھنے میں اس کے ہاتھوں میں کوئی پتھر نہ تھا

    بد حواسی تھی مری یا تجھ سے ملنے کی لگن

    جس پہ دستک دے رہا تھا میں وہ تیرا گھر نہ تھا

    بیٹھے بیٹھے یوں لگا جیسے پکارے تو مجھے

    کھول کر دیکھا جو دروازہ کوئی باہر نہ تھا

    وہ تو تھا شاید کوئی بیتابؔ پتھر کا بدن

    چھو کے دیکھا تھا جسے میں نے ترا پیکر نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے