Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں سانس لیتے ضعیف جسموں میں رہ چکا ہوں

عمران راہب

میں سانس لیتے ضعیف جسموں میں رہ چکا ہوں

عمران راہب

MORE BYعمران راہب

    میں سانس لیتے ضعیف جسموں میں رہ چکا ہوں

    میں حادثہ ہوں اداس لوگوں میں رہ چکا ہوں

    قدیم نسلوں کے گھر نحوست کا دیوتا تھا

    جدید نسلوں کے زرد کمروں میں رہ چکا ہوں

    میں نیم مردہ اسیر انساں کا قہقہہ ہوں

    میں سرخ اینٹوں کے خونی پنجروں میں رہ چکا ہوں

    میں ایسا سر ہوں جو دشت غربت میں کٹ گیا تھا

    میں سر بریدہ شہید لاشوں میں رہ چکا ہوں

    میں راجا گدھ ہوں نہ دشت زادہ نہ ماس خورہ

    میں پھر بھی بستی کے مردہ خوروں میں رہ چکا ہوں

    میں اسم اعظم کا معجزہ ہوں میں ناخدا ہوں

    میں چاند تاروں میں اور غاروں میں رہ چکا ہوں

    یقین جانو یہ میرے بالوں میں گرد دیکھو

    میں شہر والا تمہارے گاؤں میں رہ چکا ہوں

    میں یوم عاشور تشنگی کا سراب بن کر

    خلیل زادوں کے خالی کوزوں میں رہ چکا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے