میں سچ میں دیکھ کے آیا ہوں کائنات کی حد
میں سچ میں دیکھ کے آیا ہوں کائنات کی حد
نظر کہیں بھی نہیں آئی مجھ کو رات کی حد
یہ آرزو مری ہر حد کے پار جا چکی ہے
کہ پار کر لوں کبھی تو میں اپنی ذات کی حد
نہ بھوک کی نہ ہوس کی نہ رائیگانی کی
قبول ہی نہیں ہم کو کسی بھی بات کی حد
یہی سبب ہے کہ خاموشی مجھ کو بھاتی ہے
اس اک زباں میں نہیں ہے کہیں لغات کی حد
حیات کی تو حدیں طے شدہ ہی ہوتی ہیں
سما سکے گی کہاں ان میں خواہشات کی حد
غرض کہ ہم ہیں جہاں یہ ہے شاہکار تیرا
تو یہ جہان ہے تیرے تخیلات کی حد
پھر اس کے بعد کے اشعار حشو لگتے ہیں
اننتؔ اس لئے رکھتے ہیں پانچ سات کی حد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.