میں صدا فقیری ہوں مجھ میں ہو زیادہ ہے
میں صدا فقیری ہوں مجھ میں ہو زیادہ ہے
مجھ میں یار میں کم ہوں اور تو زیادہ ہے
وقت کے خداؤں سے روز جو الجھتا ہوں
شاید ان رگوں میں بھی کچھ لہو زیادہ ہے
کچھ تو بولئے صاحب شور کا فسوں ٹوٹے
آپ کی خموشی میں گفتگو زیادہ ہے
تھرتھراتے ہونٹوں کی سسکیاں بتاتی ہیں
شہر جاں کی گلیوں میں ہاؤ ہو زیادہ ہے
زرد سوکھے پتوں میں بھی انا تو ہوتی ہے
مانا تازہ پھولوں میں رنگ بو زیادہ ہے
شاہ دلؔ ترے دل کو چین کیوں نہیں آتا
جب لباس فرقت بھی کچھ رفو زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.