Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں سمجھتا تھا در و بام کہاں بولتے ہیں

عقیل عباس چغتائی

میں سمجھتا تھا در و بام کہاں بولتے ہیں

عقیل عباس چغتائی

MORE BYعقیل عباس چغتائی

    میں سمجھتا تھا در و بام کہاں بولتے ہیں

    پھر ترے بعد کھلا مجھ پہ کہ ہاں بولتے ہیں

    یہ جو دبتی ہے مرے شور میں آواز مری

    میری ہستی میں کہیں کار زیاں بولتے ہیں

    اس جہاں کے متوازی بھی جہاں ہے کوئی

    جو یہاں بول نہیں پاتے وہاں بولتے ہیں

    متصل اس کے لبوں سے ہے یہ کار آواز

    وہ اگر ہل نہ سکیں ہم بھی کہاں بولتے ہیں

    اک زمانے کو بیاں کرتے ہیں لفظوں کے بغیر

    مجھ سخن ساز سے بہتر تو نشاں بولتے ہیں

    دیکھ اک دوجے سے ٹکرانے لگیں آوازیں

    اتنا بے ڈھنگ ترے لوگ یہاں بولتے ہیں

    اک خلا ہے جو صداؤں کو نگل جاتا ہے

    کوئی سن ہی نہیں پاتا جو مکاں بولتے ہیں

    آگ روتی ہے تو ہم کو بھی رلا دیتی ہے

    یہ تو آنسو ہیں جنہیں لوگ دھواں بولتے ہیں

    اشک در اشک سلاست ہے بہاؤ میں عقیلؔ

    مری آنکھوں کو تبھی چشم رواں بولتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے