میں سمجھا تھا محبت پھر محبت ہے مزا دے گی
میں سمجھا تھا محبت پھر محبت ہے مزا دے گی
یہ کیا معلوم تھا ظالم شب فرقت رلا دے گی
مجھے بس دیکھ لو تم میں زباں سے کچھ نہیں کہتا
مرے دل کی جو حالت ہے مری صورت بتا دے گی
سن اے غافل یہ سیر باغ ہستی تا بہ کے آخر
قضا اک دن تجھے آغوش تربت میں سلا دے گی
غلط ہے یہ وہ آئیں گے نہ آئے ہیں نہ آئیں گے
بتا اے شام غم کب مجھ کو پیغام قضا دے گی
وہ گھڑیاں گن رہا ہے موت کی اے وائے ناکامی
جو کہتا تھا محبت زندگی میری بنا دے گی
برا ہو یا خدا کم بخت اس برباد قسمت کا
جہاں پر آشیاں ہوگا وہیں بجلی گرا دے گی
سوائے تیرے اب کوئی نہیں ہے تیرے فاضلؔ کا
الٰہی تیری رحمت ہی اسے کچھ آسرا دے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.