میں سطح شعر پہ ابھرا ہوں آفتاب لیے
میں سطح شعر پہ ابھرا ہوں آفتاب لیے
خلوص فکر شعور نظر کے خواب لیے
سخن شناس بھی ہے فن سے آشنا بھی ہے
وہ کل ملا تھا مجھے فیض کی کتاب لیے
سکون جسم تو حاصل کبھی ہوا ہی نہیں
میں جی رہا ہوں تری قربتوں کے خواب لیے
جھلس رہا ہے جوانی کی لو میں میرا بدن
تری تلاش میں ہوں گرمئی شباب لیے
نظر اٹھا کہ ترے روبرو میں ٹھہرا ہوں
نیاز و ناز کے مہکے ہوئے گلاب لیے
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 110)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.