میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں
میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں
خوشہ چیں ہو یا مسافر شکریہ کہتا نہیں
سچ ہی کہتے ہو کہ جتنا وہ ہے میں اتنا نہیں
شاید اچھا ہے کہ جیسا وہ ہے میں ویسا نہیں
اک مسافر کی طرح ہوں کوئی گھر میرا نہیں
دل میں کچھ آزار ہیں یا شہر ہی اچھا نہیں
بارش آئی دھل گئے آنکھوں کے ویراں طاقچے
شام تھک کر سو گئی ماہ تمام آیا نہیں
تیرے حرف تلخ سے اس دل میں جتنے داغ ہیں
روکتے ہر بار ہیں لیکن رہا جاتا نہیں
رونے والے رائیگاں کی ریت پر محنت نہ کر
نرم رت کا پھول ہے دل آگ میں کھلتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.