میں سن رہا ہوں جو دنیا سنا رہی ہے مجھے
میں سن رہا ہوں جو دنیا سنا رہی ہے مجھے
ہنسی تو اپنی خموشی پہ آ رہی ہے مجھے
مرے وجود کی مٹی میں زر نہیں کوئی
یہ اک چراغ کی لو جگمگا رہی ہے مجھے
یہ کیسے خواب کی خواہش میں گھر سے نکلا ہوں
کہ دن میں چلتے ہوئے نیند آ رہی ہے مجھے
کوئی سہارا مجھے کب سنبھال سکتا ہے
مری زمین اگر ڈگمگا رہی ہے مجھے
میں اس جہان میں خوش ہوں مگر کوئی آواز
نئے جہان کی جانب بلا رہی ہے مجھے
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 17.02.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.