میں تیرا کوئی نہیں پھر بھی پوچھ بیٹھا ہوں (ردیف .. غ)
میں تیرا کوئی نہیں پھر بھی پوچھ بیٹھا ہوں (ردیف .. غ)
خلیق الزماں نصرت
MORE BYخلیق الزماں نصرت
میں تیرا کوئی نہیں پھر بھی پوچھ بیٹھا ہوں
یہ آنسوؤں کی چمک ہے کہ چشم تر میں چراغ
ہر ایک شخص کو ملتا کہاں ہے روشن ہاتھ
کہ رب جلاتا نہیں دست بے ہنر میں چراغ
تو ہم بھی رات کے جنگل میں سو گئے ہوتے
نہ بنتے پاؤں کے چھالے اگر سفر میں چراغ
میں روشنی کے تعاقب میں کچھ نہ دیکھ سکا
لگی وہ ٹھیس کہ دھندلا گئے نظر میں چراغ
جلا کے چھوڑ دیا کس نے بہتے دریا میں
نہ یہ بھی سوچا کہ آ سکتا ہے بھنور میں چراغ
تمہارا شہر مرے گاؤں سے ہے کتنا الگ
یہاں گلوں کی جگہ کھلتے ہیں شجر میں چراغ
دل و دماغ میں بھرنے لگا ہے رات کا ڈر
جلانا بھول گئے لوگ رہ گزر میں چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.