Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں

ذکیہ غزل

میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں

ذکیہ غزل

MORE BYذکیہ غزل

    میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں

    پس خیال تری قربتوں کی حد میں ہوں

    میں چاہتی ہوں اجالا مری زمیں پر ہو

    میں اک دیا ہوں مگر روشنی کی مد میں ہوں

    یہ نسل نو مرے لہجے سے متفق کب ہے

    میں اک سوال ہوں لیکن قبول و رد میں ہوں

    کشاں کشاں لیے پھرتی ہے جستجو کوئی

    خبر نہیں کہ جنوں میں ہوں یا خرد میں ہوں

    مرا ہنر مرا اپنا ہے مستعار نہیں

    میں جس قدر بھی جہاں بھی ہوں اپنے قد میں ہوں

    کدورتیں ہیں یہاں نفرت و عداوت ہے

    مگر میں پھر بھی یہاں فکر نیک و بد میں ہوں

    وہ دوستی میں غزلؔ حد سے گر گئے لیکن

    میں دشمنی کو نبھا کر بھی اپنی حد میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے