میں تیرے عشق میں خانہ خراب ہو جاؤں
میں تیرے عشق میں خانہ خراب ہو جاؤں
ترا سکون ترا اضطراب ہو جاؤں
تمام پہلو تغیر کے میری فطرت ہیں
کبھی سبب تو کبھی سد باب ہو جاؤں
کبھی میں گل کی طرح سب کی دسترس میں رہوں
کبھی پہنچ سے پرے ماہتاب ہو جاؤں
کبھی ہو شوق گریزاں کبھی ہو برہم ذوق
کبھی میں مکتب دل کا نصاب ہو جاؤں
میں چنتی رہتی ہوں احساس سے گندھے ہوئے لفظ
دعا کرو کہ میں اہل کتاب ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.