میں تتلیوں کے حسیں پر بناتا رہتا ہوں
میں تتلیوں کے حسیں پر بناتا رہتا ہوں
نہ جانے کیسا یہ منظر بناتا رہتا ہوں
کبھی یہ وقت نہیں آتا لوٹ کر پھر سے
میں اپنے وقت کو گوہر بناتا رہتا ہوں
میں اپنی آنکھ میں پانی سمیٹ لیتا ہوں
تو کاغذوں پہ سمندر بناتا رہتا ہوں
جدید دور کا مجھ پر اثر ہوا کیسا
میں ٹوٹے شیشے سے پتھر بناتا رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.