میں تو آ گیا ہوں ساقی تجھے ملنے کے بہانے
میں تو آ گیا ہوں ساقی تجھے ملنے کے بہانے
مجھے مے ہی گر تھی پینی تو تھے سو شراب خانے
تجھے کون اے ستمگر ہے جفا سے روک سکتا
کہے کون بجلیوں سے نہ جلاؤ آشیانے
تری آنکھ میں نشہ ہے کہیں بڑھ کے مے سے ساقی
تو بکھیر دے نگاہیں تو ہوں بند بادہ خانے
نہیں قید اب جگہ کی دیا جب سے تو نے ٹھکرا
ترے در کی تھا جو ٹھوکر ہیں اب اس کے سو ٹھکانے
مرے دوست تھے کہ دشمن تھی صداؔ سبھی کو جلدی
میں ابھی مرا نہیں تھا کہ سب آ گئے اٹھانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.