میں تو ایسا کوئی منظر کبھی دیکھا نہ تھا
میں تو ایسا کوئی منظر کبھی دیکھا نہ تھا
دن ڈھلا جاتا تھا اور سایہ کوئی لمبا نہ تھا
پھر تو اس کے سامنے جیسے کوئی رستہ نہ تھا
جیتنے والا کبھی یوں حوصلہ ہارا نہ تھا
لوگ تو کہتے تھے لیکن میں بھی تو اندھا نہ تھا
میں نے خود دیکھا ہے میرے دھڑ پہ بھی چہرہ نہ تھا
روکنا چاہا تھا میں نے وہ بھی رک جاتا مگر
ایک جھونکا تھا ہوا کا وہ ٹھہر سکتا نہ تھا
کتنے ہی کچے گھڑے لہروں کو یاد آنے لگے
ساحلوں کے ہونٹوں پر ایسا کوئی نوحہ نہ تھا
گود میں ماؤں کی بچے رات بھر روتے رہے
پاس پوتوں والیوں کے کیا کوئی قصہ نہ تھا
- کتاب : Bayazain Kho Gayee Hain (Pg. 79)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vag Devi Parkashan, Biconer (Rajisthan) (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.