Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تو نہیں ہوں ان کے جیسی یہ تو اڑنا جانے ہیں

سیما نقوی

میں تو نہیں ہوں ان کے جیسی یہ تو اڑنا جانے ہیں

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    میں تو نہیں ہوں ان کے جیسی یہ تو اڑنا جانے ہیں

    یہ جو سب خوش رنگ پرندے پنجرے کے دیوانے ہیں

    بیٹھ ذرا آرام سے دل کی ڈور مجھے سلجھانے دے

    الجھی الجھی دھڑکن کے کمزور سے تانے بانے ہیں

    اپنی خاک سے دور سہی پر سوندھی ہے ہجرت کی دھول

    کہنے دو کہنے والو کو دور کے ڈھول سہانے ہیں

    صرف گھڑی کی ٹک ٹک سننا موت سے پہلے موت ہے یار

    وقت سے آگے بڑھ کر دیکھو آگے نئے زمانے ہیں

    خود کو گلے سے لگایا دیکھا من آنگن برسات کے بعد

    دھوپ سی آنکھیں دمک رہی ہیں بھیگے بھیگے شانے ہیں

    کس کو پتا ہے کتنا وقت لگے گا ان کو بھرنے میں

    درد تو بڑھتا ہی جاتا ہے لیکن زخم پرانے ہیں

    زیست کی ٹرین میں اپنے اپنے فون اٹھائے گم صم سے

    جانے پہچانے رستوں پر لوگ سبھی انجانے ہیں

    تیرے در پر سیماؔ نقویؔ کیوں آتے ہیں روز یہ سنگ

    اک تو ہی دیوانی ہے یا باقی سب دیوانے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے