میں تو سویا بھی نہ تھا کیوں یہ در خواب گرا
میں تو سویا بھی نہ تھا کیوں یہ در خواب گرا
میری آغوش میں بجھتا ہوا مہتاب گرا
پھر سمندر کی طرف لوٹ چلی موج بہ موج
پھر کوئی تشنہ دہن آ کے سر آب گرا
عکس مسمار نہ کر دیدۂ حیراں کے سرشک
میرے خوابوں کے در و بام نہ سیلاب گرا
ڈھونڈ سیپی کی طرح دل کو نہ ساحل کے قریب
یہ صدف دور بہت دور تہہ آب گرا
آہن و سنگ کو زہراب فنا چاٹ گیا
پہلے دیوار شکستہ ہوئی پھر باب گرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.