Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا

سیماب بٹالوی

میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا

سیماب بٹالوی

میں توڑوں عہد و پیمان وفا یہ ہو نہیں سکتا

وہ ہوتے ہیں تو ہو جائیں جدا یہ ہو نہیں سکتا

پلا ساقی کہ شغل مے کشی کا وقت جاتا ہے

یوں ہی چھائی رہے کالی گھٹا یہ ہو نہیں سکتا

وہ چشم سرمگیں جب تک مسیحائی نہ فرمائے

مریض غم کو ہو جائے شفا یہ ہو نہیں سکتا

نہ دیکھے شیخ تو جب تک بتوں کو میری آنکھوں سے

نظر آئے تجھے شان خدا یہ ہو نہیں سکتا

وہ باز آئیں جفا و جور سے یہ غیر ممکن ہے

میں چھوڑوں خوئے تسلیم و رضا یہ ہو نہیں سکتا

ندامت ہو مجھے اپنی جفا پر یہ تو ممکن ہے

ترا دل ہو پشیمان جفا یہ ہو نہیں سکتا

پسندیدہ نہ ہو سیمابؔ کیوں طرز سخن تیری

نہ لائے رنگ فیضان ہما یہ ہو نہیں سکتا

مأخذ :
  • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 188)
  • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے